مہر خبررساں ایجنسی، صوبائی ڈیسک: ماتمی انجمنوں کا فرش عزا بچھانے کا سلسلہ چند روز قبل مازندران اور ایران میں ہر جگہ شروع ہوچکا ہے، بوڑھے ، جوان، مرد اور خواتین ماتمی لباس زیب تن کئے اپنی آستینیں چڑھا کر محلے اور مسجد کو سیاہ کپڑوں سے ڈھانپ رہے ہیں۔ ان ماتمی بچوں کے ہاں فرش عزا سجانے میں مقام او منزلت کی کوئی حیثیت نہیں، ان سب کے ہاں بس ایک ہی نشان ہے اور پہچان ہے جو ان دلوں کندہ ہے وہ ہے محبت اور عشق امام حسین علیہ السلام۔ ہر سال محرم الحرام کے مہینے میں انجمنوں کے ننھے عزاداروں کا جوش و خروش ہوتا دیدنی ہوتا ہے، ہر بچہ سید و سالار شہیدان کربلا کے اس غم بھرے مہینے میں فرش عزا کی کوئی ایک ذمہ داری سنبھالنے کی کوشش ضرور کرتا ہے۔ فرش عزا کے کاموں میں سے ایک عزاخانوں کے درو دیوار کو پرچم حیسنی سے سجانا، کھڑکیوں، دروازوں، گاڑیوں اور بسوں کے شیشوں پر عزاداری حسین کی غم انگیز تحریریں لکھنا ہے۔
صوبہ مازندران میں 4 ہزار مذہبی انجمنیں ہیں جن کے فعال کارکنوں کی تعداد 50 ہزار سے زیادہ ہے اور ان انجمنوں کی سرگرمیاں صرف ماہ محرم کے مذہبی پروگراموں اور تقریبات تک محدود نہیں ہیں بلکہ انہوں نے مختلف سیاسی اور سماجی شعبوں میں بہت قربانیاں دی ہیں، خاص طور پر کرونا کے دوران محرم الحرام میں ان کی خدمات قابل ذکر ہیں۔
مازندران کی مذہبی انجمنوں کی کونسل کے سربراہ محسن محمودی نے مہر نیوز کےنامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ثقافتی فعالیت دینی انجمنوں کا بنیادی ہدف ہے البتہ ثقافتی سرگرمیوں کے علاوہ یہ انجمنیں مختلف سماجی، سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں بھی اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صوبہ مازندران میں 4 ہزار مذہبی انجمنیں ہیں جن میں سے صرف 2 ہزار ایسوسی ایشن سسٹم میں رجسٹرڈ ہیں اور باقی رجسٹرڈ نہیں ہو سکیں، ان میں سے 20 مرکزی اور معیاری انجمنیں ہیں جن کے فعال کارکنوں کی تعداد 50 ہزار ہے جو ان ایام میں خدمات فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ انجمنیں 20 سال سے دینی تنظیموں کی کونسل کے تحت سرگرم عمل ہیں، مزید کہا کہ یہ انجمنیں گذشتہ برسوں کے دوران مختلف ثقافتی اور سماجی کاموں میں پیش پیش رہی ہیں جن میں سیلاب، زلزلہ وغیرہ کے دوران لوگوں کو خدمات فراہم کرنا شامل ہیں۔ اسی طرح گلستان سیلاب اور ذہاب پل کرمانشاہ کے زلزلے کے دوران خدمات فراہم کرنے میں پیش پیش تھییں
محمودی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دینی انجمنوں کا سارا وجود نظام انقلاب کی حفاظت کے لیے ہے، کہا کہ 88 کے فتنے میں انجمنوں نے ولی فقیہ کی ندا پر لبیک کہتے ہوئے فتنے کی آنکھیں بھوڑ دیں اور اس کی بساط لپیٹ دی۔ اس کے علاوہ سماجی امور میں بھی ہمیشہ محروموں کی مدد کی اور اب بھی فیلڈ ورک کر رہی ہیں۔
مازندران کی مذہبی انجمنوں کی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ مذہبی اداروں اور ان کے کارکنوں نے کورونا کے دور میں اسپتالوں اور محلوں وغیرہ میں جا کر اپنا کردار ادا کیا اور معاشرے میں ان کا سماجی کردار نمایاں ہے۔
مازندران صوبے کی انجمن مداحان کے سربراہ سید محمد حسینی نے بھی بتایا کہ محرم کے دوران اسلامی، حسینی اور پیغمبری کلچر کو فروغ دینے کے لیے مداحوں کی ایک بڑی تعداد تبلیغ کے ہراول دستہ کا کردار ادا کرتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں 5 سے 6 ہزار کے درمیان ذاکرین اور مداح مختلف گروپس کی شکل میں سرگرم عمل ہیں۔
مہر نیوز کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے مداح اور مذہبی کارکنوں کی حمایت کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ مداح کمیونٹی اسلامی ثقافت کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہون مداحوں کے لیے تعلیمی سرگرمیوں کے انعقاد کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کسی بھی تنظیم کے کام کی بنیاد ہوتی ہے اور مداحوں کی تنظیم میں تلاوت، شعر، اسلوب نگاری وغیرہ کے عنوان پر تعلیمی ورکنگ گروپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
محمد حسینی نے مدارس اور دینی اداروں کے درمیان تعامل کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا: مقام پیرغلامان کے احترام کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد اس تعامل کی ایک مثال ہے جو بابل کی نوشیروان یونیورسٹی میں منعقد کیا گیا تھا۔
ماہ محرم میں مذہبی اداروں کی سرگرمیوں اور مازندران کے عوام کے جوش و خروش کی عکاسی کرنے کی کوششیں ریڈیو اور ٹیلی ویژن سمیت مختلف ذرائع ابلاغ میں شروع کر دی گئی ہیں اور اس سلسلے مین طبرستان چینل پر 23 ریڈیو اور ٹیلی ویژن پروگرام تیار کیے جا رہے ہیں۔
مازندران چینل پر 23 پروگراموں کی تیاری
طبرستان چینل کے ڈپٹی ڈائریکٹر مہدی واحدی نے کہا کہ 10 ٹیلی ویژن اور 13 ریڈیو پروگراموں کے ذریعے مختلف اضلاع، شہر اور محلوں میں عزاداری کی کوریج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی میڈیا کا ہدف امام حسین علیہ السلام کے پیغام کو دنیا تک پہنچانا ہے۔
مازندران میں اسلامی تبلیغات کے ڈائریکٹر جنرل حجت الاسلام محمد مہدی شریف طبر نے بھی یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمیں علم کو پھیلانے اور اہل بیت علیہم السلام کے مقصد کے احیاء کے لیے کام کرنا چاہیے کہا کہ ہر سال ایک مرکزی موضوع کو مہارت کے ساتھ ہوم ورک کر کے متعارف کرایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال انجمنون کا حقیقی نعرہ " ہم سب خیمہ حسین تلے ایک خاندان ہیں" ہے۔
انہوں نے دینی اداروں کے مختلف کاموں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: انجمنیں مختلف سیاسی اور سماجی میدانوں میں محرومی کے خاتمے اور مشکلات کے حل کے لئے کوشش کرتی ہیں۔ مازندران کے اسلامی تبلیغات کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ مذہبی انجمن کو تعلیمات اہل بیت کے احیاء کا مرکزسمجھا جاتا ہے جو کہ اہل بیت کے لطف کی نشانی ہے۔
حجۃ الاسلام شریف طبر نے کہا کہ انجمنوں کی ہمدردی اور نیک اعمال بہت سی برکات اور بھلائیوں کا ذریعہ بن سکتے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ محرم میں حضرت سید الشہداء کے نیک خادم ثابت ہوں گے۔
ماہ محرم میں دینی انجمنون کا جوش و خروش مازندران میں نیک اعمال کی ترویج، ہمدردی پیدا کرنے اور پھیلانے کے لیے ہے، تاکہ ہم سب امام حسین علیہ السلام کے خیمے کے نیچے عشق و محبت سے سرشار ہو سکیں۔
آپ کا تبصرہ